جھولا جھلائیں چل کے

جھولا جھلائیں چل کے حسینوں کو باغ میں گجرات میں سنا ہے کہ برسات ہو گئگجرات اور میںگجرات کا پرانا نام اودے نگر تھا جس کا مطلب ہریالی کا شہر ہے ۔لفظ گجرات کس تعلق گوجر برادری سے ہے جو اس خطے کے ابتدائی باشندے ہیں جنہوں نے جنگ آزادی میں انگریزوں کو ناکوں چنے چبوانے ۔برطانوی تاریخ دان Gen. Gunninghm کے مطابق گجرات شہر 460قبل مسیح میں راجہ بچن پال نے دریافت کیا ۔گجرات ایک قدیمی شہر ہے جو دریاۓ چناب اور دریائے جہلم کے درمیان واقع ہے ۔جس کہ وجہ سے گجرات کے باسی دونوں دریاؤں کی طغیانیوں اور خاموشیوں سے بخوبی واقف ہیں ۔تاریخ بتاتی ہے کہ اسکندر اعظم کی فوج کو دریاۓ جہلم کے کنارے پر راجہ پورس کی فوج سے زبردست مقابلے کا سامنا کرنا پڑا۔مغلیہ دور میں مغل بادشاہوں کا کشمیر جانے کا راستہ گجرات ہی تھا۔دوران سفر مغل بادشاہ جہانگیر کا انتقال ہو گیا تو ریاست میں بدامنی سے بچنے کے لۓ اس کے انتقال کی خبر چھپائی گئ اور اس کی انتڑیاں نکال کر گجرات میں دفنا دی گئیں جہاں اب ہر سال شاہ جہانگیر کے نام سے میلہ لگتا ہے ۔گجرات کو 22 انبیاء کرام کی سرزمین بھی کہا جاتا ہے جو یہاں مدفون ہیں جن کو نو گزی قبور بھی کہا جاتا ہے ۔اور بزرگان دین ، حضرت نوشہ گنج بخش ، سچیار پاک ، کانواں والی سرکار ،شاہ دولہ اور دیگر مزارات عوام کے لے مرجہ اخلاق ہیں۔ شہر کے محکمانہ نظام کی بنیاد 1900 میں برطانوی سامراج نے گجرات کے چوہدری دسوندی خان جو محلہ دسوندھی پورہ کے رہنے والے تھے کی مدد شروع کی گئ۔پنکھوں کی صنعت کاری میں گجرات کا اپنا مقام ہے اور سوہنی مہینوال کی لوک داستان بھی اسی خطے سے محبت کے ترانے گاتے ہوئے نکلی جو نصاب میں بھی پڑھائ جاتی ہے ۔موجودہ دور میں گجرات سیاستدانوں کی سیاسی چالوں کی بھینٹ چڑھتا رہا اور مشہور خاندانی دشمنیوں کی وجہ سے مشہور رہا ہے ۔”ضلع گجرات اور میںتمام پارٹیوں کے مشہور اور مظبوط خاندان وہاں رہائش پذیر ہیں اور تمام نے گجرات میں اپنی اپنی پارٹیوں کی گورنمنٹ انجواۓ کیا ۔خوب قتل و غارت ہوئ ۔بڑی بڑی دشمنیوں نے عورتوں کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کیا ۔ گھر جوان مردوں سے خالی ہو گئے ۔ عورتوں نے کلاشنکوفیں ہاتھوں میں اٹھا لیں اور راتوں کو چھتوں پر پہرہ دیکر اپنی اور بچوں کی حفاظتیں کیں۔سب خاندانوں نے گجرات کی عوام سے سیاسی فوائد حاصل لۓ۔آج بھی گجرات میں غیرت کے نام پر قتل ہوتے ہیں اور ملزم قتل کر کے تھانہ میں جا کر پیش ہو جاتے ہیں ۔ضلع گجرات تین نشان حیدر کا امین ہے جو اس ضلع کے عوام کی بہادری ،غیرت اور جنگجو ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔گجرات دل ہے گر مرا کشمیر ہے قلملکھتا ہوں داستان بدن کے چنار کیگجرات کا ایک سپوت قمر عباس

More From Author

شہر لاہور : گہرے سیاہ کالے بادلوں کی لپیٹ میں فوٹو یلغار

اللہ پاک ہمیں ہر آفت و بلا سے محفوظ رکھے آمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے